Shared by Aftab Rizvi: ۱۶ دسمبر ۲۰۱۴ کو پشاور ارمی پبلک اسکول پر ایک دھشتگردی کی کاروای میں ۱۳۲ بچے اور ۹ اساتذہ شہید ہو گہے تھے۔ یہ تحریر کچھ عرصہ پہہلے سابق فوجیوں کے ایک فنکشن کے لئے لکھی گئی تھی۔ خیال یہ ہے کہ اگر ایک بچہ جنت سے اپنی ماں سے بات کرے گا تو کیا پوچھے گا۔ اور اپنی کیفیت کیسے بیان کرے گا۔ یہ ایک قلم سے نہی دل سے لکھی تحریر ہے۔
جسے ہر شخص محسوس کر سکتا ہے۔ یہ ایک فرضی خط ہے ۔ جو ایک بچے نے اپنی ماں کو لکھا ہے۔ جنت سے۔